Best Urdu Novels Umera Ahmed
Aao Pehla Qadam Novels By Umera Ahmed: Umera Ahmed K Novels Buht Jald Upload Kardye Jaye gay Umera Ahmed Best Urdu Novels Upcoming, Best Urdu Novels: Amar Bail Novel. 2. Bas ik Daagh e Nidamat Novel, 3 Abhi Tu Maat Baqi hai Novel Best urdu Novels:
Best Urdu Novelsآؤ پہلا قدم دھرتے ہیں عمیرا احمد
وہ آہستہ سے دروازہ بجا کر اس کے کمرے میں داخل ہوگئیں۔ وہ بیڈ کے پاس کرسی پر بیٹھا ہوا کچھ پیپرز دیکھ رہا تھا۔ وہ انہیں اس وقت اپنے کمرے میں آتے دیکھ کر حیران ہو تھا۔ ابھی کچھ دیر پہلے ی تو نانی امی کے کمرے میں امی کو سلام کر کے آیا تھا۔Best Urdu Novelsکیا بات ہے امی آپ سوئی نہیں اس نئے پوچھا؟ امی کوئی جواب دیئے بغیر اس کے پاس بیڈ ہر بیٹھےگئی۔ کیا بات ہے امی اس نے پہلی بار ماں کا چہرہ غور ست دیکھا تھا۔ ان کا چہرہ ستا ہوا تھا۔ شاید وہ روئی تھیں۔ یہ چیز اس نے نانی کے کمرے میں نوٹ نہیں کی تھی اور یہ نوٹ کرتے ہی اس کی بے چینی اضطراب میں اضافہ ہوگیا تھا۔ امی کیا ممانی سے کوئی جھگڑا ہو ہے؟
Aoo pehla Qadam Dhartain Hain By umera Ahmed Pdf Free Download

- اس نے ماں کی خاموشی پر ایک اور سوال کیا تھا۔ نہیں کوئی جھگڑا نہیں ہوا۔ تم اس دن بات کرہے تھے کہ کوئی گھر لے سکتے ہو الگ رہنے کے لئے ہاں تو معیز نے کھوجتی ہوئی نظروں سے ماں کے چہرے کو دیکھا۔ تو پھر لے لو۔ میرا خیال ہے اب ہمیں الگ ہی رہنا چاہئے اور پھر اس طرح تمہیں بھی ہو جائے گی انکے لہجے میں عجیب سی شکست خوردگی تھی۔ یہ اچانک آپ جانے پر راضی کیسی ہو گئی پہلے تو آپ مان نہیں رہی تھی وہ کھ حیران ہوا تھا لیکن وہ جواب میں چپ سادہ کر رہ گئیں تھیں کیسے بتا دیتیں اج بھائی کی باتوں نے ان کا دل چیر کر رکھ دیا تھا۔معیز دس سال کا تھا جب وہ بیوہ ہو کر بھائی کے در پر آبیٹھی تھیں ۔ ان کے تین بھائی تھے جو پہلے اکھٹا رہتے تھے اور بعد میں انہوں نے اپنےپورشن الگ کرلئے تھے۔ عدت کے پورا ہوتے ہی بھائی انہیں لینے آپہنچے تھے۔ لیکن وہ معیز کو ساتھ نہیں لانا چاہتے تھے اور رابعہ معیز کو چھوڑنا نہیں چاہتی تھیں اور ان کی ضدھی معیز کو ننھال لانے کا سبب بنی تھی۔
وہ شادی کے پانچ سال بعد پیدا ہوا تھا اور ان کا اکلوتا بیتا تھا ان کے شوہر ناصر مسقط میں کسی فرم میں انجینئر تھے اور وہ بھی اپنے والدین کےاکلوتے بیٹے تھے۔ شادی کے پندرہ سال انہون نے جیسے ایک مستقل بہار میں گزارے تھے روپے پیسے کی ریل پیل تھی اور ساس سسر چاہنے والے تھے۔ معیز شادی کے پانچ سال بعد پیدا ہوا تھا اور جیسے منہ میں سونے کا چمچ لے کر پیدا ہوا تھا وہ صرف ماں باپ کا ہی نہیں بلکی خالاؤں اور ماموؤں کا بھی چہیتا تھا۔ اور ہوتا کیوں نہ اس وقت راجہ کے پا بے تحاشہ روپیہ تھا جو دہ کھلے دل سے اپنے بھانجیوں پر لٹاتی تھی لاڈ پیار نے معیز کو اس طرح بگاڑا تھا جیسے اکسر اکلوتے بچے بگڑتے ہیں وہ تعلیم میں اچھا تھا لیکں آؤٹ اسٹیندنگ نہیں تھا اور ضد میں تو کوئی اس کا چانی Download Free Best Urdu Novels. نہیں تھا
جو بات ایک بار اس کے منہ دے نکل جاتی وہ جیسے پتھر پر لکیر ہو جاتی۔ دنیا ادھر کی ادھر ہو سکتی تھی مگر وہ نہیں لیکن اس وقت کسی کو اس کے غصے اور ضد پر پریشانی نہیں ہوتی تھی وہ لاکھوں کی جائیداد کا اکلوتا وارث تھا پھر کون تھا جو اس میں نقص نکالنے کی حماقت کرتا۔ ان ہی دنوں میں ربعہ نے اپنے چھوٹی بھائی کی بیٹی سعدیہ سے معیز کی نسبت طے کردی تھی۔ دونوں خاندان اس رشتے Best urdu Novelsپر بہت خوش تھے ۔
Umera Ahmed Ahmed Best Urdu Novels
معیز اس وقت آٹھ سال کا تھا جب یہ ہولناک انکشاف ہوا تھا کہ ناصر کو پیپھروں کا کنسر ہے۔ یہ تشخیص ہو جانے کے بعد انہیں ملازمت سے ریٹائر کردیا گیا ۔ رابعہ پر جیسے ایک قیامت ٹوٹ پڑی تھی۔ انہییں ملازمت ختم ہونے کا افسوس نہیں تھا۔ انہیں صرف ناصر کی صحتیابی کی فکر تھی۔ ناصر کو ساتھ لئے وہ باہر کے ممالک میں علاج کے لئے پھرتی رہیں لیکن آپریشنز کے بعد بھی کینسر Free Download Best Urdu Novelsختم نہیں ہوا بلکہ پھیلتہ ہی چلا گیا۔ پھر ان ہی دنوں ایک ٹرفک حادثے میں انکے سسر کا انتقال ہوگیا۔
رابعہ جیسے ایک بار پھر دوھرائے پر آن کھڑی ہوئی تھیں۔ وہ اپنی ساس کے ساتھ مسقظ سے پاکستان شفٹ ہوگئیں پھر معیز کو اپنی ساس کے پاس چھوڑ کر وہ ایک بار پھر ناصر کو علاج کی خاطر انگلینڈ لے گئی تھی۔ روپیہ پانی کی طرح بہانے کا نتیجہ یہ ہو کہ مسقط کی طرح پاکستان میں بھی ان کی جائیداد بک گئی جو روپیہ اکھٹا کرنے میں ناصر اور اس کے باپ کو چالیس سال لگے تھے وہ صرف دو سال میں ختم ہوگیا تھا اور جب وہ دو سال ختم ہوئے تو ناصر بھی ختم ہوگئےتھے ۔ رابعہ کے لئے مصیبتوں کا نیا سلسلہ شروع ہو گیا۔ ان کی ساس کو بھی اپنے بھائیوں کے پاس جانا پڑا اور ان کے بھائی معیز اور رابعہ کی ذمہداری اٹھانے پر تیار نہیں تھے۔ رابعہ کی ساس بلکتے ہوئے انہیں چھوڑ Best urdu Novelsکر چلی گئی تھیں۔ سب کچھ بدل گیا تھا۔ کچھ بھی پہلے جیسا نہیں رہا۔
Best Urdu Novels Aao Pehla Qadam Dhartay Hain
بھائیوں کے پاس آکر رابعہ کو پہلا احساس یہی ہوا تھا ۔ وقت اور حالات کے بدلے کے ساتھ ہی لوگ بدل گئے تھے۔ وہی بھائی بھابھیاں جو انہیں بلانے کے لئے مسقط فون کیا کرت تھے۔ اب انہیں گھر لانے کے بعد یہ طے کرنے میں مصروف تھے کہ وہ کس کے پاس رہیں گی اور انہیں خرچ کون دیا کرے گا۔ کچھ وقت گزرنے کے بعد انہوں نے رابعہ پر دوسری شادی کے دباؤ ڈالنا شروع کردیا۔ لیکن یہ صرف ایک ایسی چیز تھی جس پر رابعہ کوئی دباؤ برداشت کرنے پر تیار نہیں تھیں۔ ناصر ان کےلئے کیا تھبے اور ان کے ساتھ گزارے ہوئے سترہ سال وہ کبھی فراموش نہیں کرسکتی تھیں۔ ان کے بھائی یہ سمجھنے سے قاصر تھے رابعہ کی ضد کے سامنے وہ جھک تو گئے تھے مگر ان کے رویے روبروز سے بدتر ہوتے گئے تھے۔ وہ کئی کئی دن انہیں مخاطب نہ کرتے۔ بھابھیاں جو بات بلا واسظہ نہیں کہتی تھیں وہ با واسطہ طور پر کہہ دیتی تھیں ۔ ان کی ماں خود بھی بیٹیوں اور بہوں کے رحم و کرم پر تھیں ۔ وہ ہمیشہ انہیں بس صبر کی تلقین کیا کرتی تھیں۔
This Novels Name Aao Pehla Qadam Dhartay Hain. Umera Ahmed Best urdu Novels Free Download Coming Soon. Upcoming Urdu Novels Names. Baat Umer Bhar Key hai Upcoming Quotaas
Umera Ahmed Quotas Best Urdu Novels